دل لے کے برائی کرتے ہیں لو اور سنو لو اور سنو

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دل لے کے برائی کرتے ہیں لو اور سنو لو اور سنو (1905)
by مرزا آسمان جاہ انجم
317508دل لے کے برائی کرتے ہیں لو اور سنو لو اور سنو1905مرزا آسمان جاہ انجم

دل لے کے برائی کرتے ہیں لو اور سنو لو اور سنو
پھر ذکر جدائی کرتے ہیں لو اور سنو لو اور سنو

کبھی دیر میں ہیں کبھی کعبے میں کبھی دل میں ہیں کبھی آنکھوں میں
یہ بت بھی خدائی کرتے ہیں لو اور سنو لو اور سنو

جو بات بھی کرتے ڈرتے تھے کبھی آنکھیں چار نہ کرتے تھے
وہ ہم سے رکھائی کرتے ہیں لو اور سنو لو اور سنو

تا زیست نہ پوچھی بات کبھی اب آ کے اٹھائی لاش مری
کب وعدہ وفائی کرتے ہیں لو اور سنو لو اور سنو


Public domain
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.

PD-US //wikisource.org/wiki/%D8%AF%D9%84_%D9%84%DB%92_%DA%A9%DB%92_%D8%A8%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C_%DA%A9%D8%B1%D8%AA%DB%92_%DB%81%DB%8C%DA%BA_%D9%84%D9%88_%D8%A7%D9%88%D8%B1_%D8%B3%D9%86%D9%88_%D9%84%D9%88_%D8%A7%D9%88%D8%B1_%D8%B3%D9%86%D9%88