حسن کا دیکھ ہر طرف گل زار

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
حسن کا دیکھ ہر طرف گل زار (1920)
by علیم اللہ
304401حسن کا دیکھ ہر طرف گل زار1920علیم اللہ

حسن کا دیکھ ہر طرف گل زار
عندلیباں ہوئے ہیں دل افگار

عشق کی مے سوں جو ہوا سرمست
دل ہوا اس کا خانۂ خمار

یار آیا ہے جب معالج ہو
درد فرقت میں نہیں رہا بیمار

آپ عاشق ہے حسن پر اپنے
ہے مرے جان کا عجب اسرار

کہیں عاشق کہیں ہوا دلبر
کہیں معشوق کیں ہوا دل دار

کیں ہوا شمس کیں ہوا ہے قمر
کیں ہوا نور کیں ہوا ہے نار

کیں ہوا ارض کیں ہوا ہے فلک
کیں ہوا بحر کیں ہوا اشجار

کیں ہوا انس کیں ہوا ہے ملک
کیں ہوا دید کیں ہوا دیدار

کیں پیمبر کہیں ہوا ہے ولی
کیں ہوا شیخ کیں ہوا زنار

کیں ہے قاضی کہیں ہوا مفتی
کیں ہوا مست کیں ہوا ابرار

کیں ہوا جان کیں ہوا جاناں
سب میں ہے اور کہیں سبھوں سے پار

حق میں حق ہو سدا انا الحق بول
دیکھ منصور کیوں چڑھا ہے دار

اک پنا ذات کا علیمؔ اللہ
شرع بن غیر کچھ نہ کر تکرار

This work was published before January 1, 1929 and is anonymous or pseudonymous due to unknown authorship. It is in the public domain in the United States as well as countries and areas where the copyright terms of anonymous or pseudonymous works are 100 years or less since publication.

Public domainPublic domainfalsefalse