جب پری رو حجاب کرتے ہیں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جب پری رو حجاب کرتے ہیں
by داؤد اورنگ آبادی

جب پری رو حجاب کرتے ہیں
دل کے درپن کوں آب کرتے ہیں

گردش چشم کا دکھا یک دور
ہم کوں مست شراب کرتے ہیں

آتش عشق کی اگن سوں جلا
عاشقاں کوں کباب کرتے ہیں

تاب دکھلا جمال روشن کا
آرسی غرق آب کرتے ہیں

بیت ابرو پہ تل سوں کاجل کے
نقطۂ انتخاب کرتے ہیں

عرق گل رخاں کو دیکھ عشاق
میل عطر گلاب کرتے ہیں

دیکھ اس کے حنا کوں مردم چشم
خون دل سوں خضاب کرتے ہیں

سن سخنداں تری غزل داؤدؔ
آفریں کر خطاب کرتے ہیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse